کراچی کے علاقے ڈیفنس کا خوبصورت جوان نیگلیریا سے انتقال کرگیا، 28 سالہ مزمل ڈیفنس فیز 4 کا رہائشی تھا جو چند روز قبل سوئمنگ پول میں نہایا جہاں سے وہ نیگلیریا سے متاثر ہوا۔ اس کا علاج کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا اور انتقال کر گیا
جناح اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر شاہد رسول نے مزمل کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے ہیلتھ ٹائمز کو بتایا کہ چند روز قبل مزمل نامی جوان کو تیز بخار اور غنودگی کی حالت میں جناح اسپتال لایا گیا تھا، جس کی حالت کو دیکھتے ہوئے اسے شعبہ نیورولوجی میں داخل کیا گیا۔
پروفیسر شاہد رسول نے مذید بتایا کہ مزمل کے خون کے نمونوں کے طبی تجزیوں میں نیگلیریا کی تصدیق ہوئی جو دماغ کو کھا جانے والا جرثومے ہے اور اس سے بچنا مشکل ہوتا ہے۔
مزمل کے اہل خانہ کے مطابق چند روز قبل وہ نجی سوئمنگ پول میں نہایا تھا، جس کے بعد اسے بخار ہوا، الٹی، شدید سر درد اور غنودگی کی سی کیفیت طاری ہوگئی۔ اسے جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کا علاج جاری تھا۔
پروفیسر شاہد رسول کے مطابق چند روز جناح اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد نوجوان آج شام انتقال کر گیا۔
محکمہ صحت سندھ سے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق نیگلیریا سے رواں برس کراچی میں ہونے والی یہ پانچویں ہلاکت ہے۔ اگر گزشتہ سالوں کو دیکھا جائے تو 2011ء میں نیگلیریا سے ایک، 2012ء میں 9، 2013ء میں 3، 2014ء میں 14، 2015ء میں 12، 2016ء میں 3، 2017ء میں 6، 2018ء میں 7، 2019ء میں 15، 2020ء میں 8، 2021ء میں 7 اور 2022ء میں اب تک 5 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں نیگلیریا کا مرض منظر عام پر آنے کے بعد سے اب تک 90 اموات رپورٹ ہوچکی ہیں، جن میں سے 86 کا تعلق کراچی سے تھا۔