ایشیاء فاؤنڈیشن اور نیشنل انکیوبیشن سینٹر کراچی کے اشتراک سے بلٹ بائے ہر کے عنوان سے تیسری سہ روزہ ہیکاتھون کا انعقاد کیا گیاجس کا مقصد ایسی خواتین کی تعمیر و تدریس پر کام کرنا تھا جو ماحولیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات کو روکنے کے لیئے موزوں، موثر اور پائیدار حل تشکیل دے رہی ہیں۔
گرینڈ فائنل میں پہنچنے والی گیارہ ٹیمز نے اپنے تیار شدہ 4 منصفین کے سامنے پیش کیئے جن میں سے دو ٹیمز کے حل بہترین قرار پائے۔ اس سال جیتنے والی ٹیمز کے نام بھان، اور، شی گارڈہیں ۔دونوں جیتنے والی ٹیمز کو اپنے آئیڈیاز پر کام کرنے کے لیئے ساڑھے آٹھ لاکھ روپے بطور سیڈ گرانٹ دیئے جائیں گے۔
پروگرام کوآرڈینیٹر ایشاء فائونڈیشن فروہ منہاس نے اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلٹ بائے ہر این آئی سی کراچی اور ٹی اے ایف کے تعاون سے تکمیل کو پہنچنے والا ایک اور کامیاب پراجیکٹ ہے۔ دونوں اداروں نے ساتھ کام کر کے، ملک بھر سے تعلق رکھنے والی سینکڑوں خواتین کی پیش بندی کی ہے اور ان عزائم کو تقویت بخشی ہے۔
بلٹ بائے ہر کے علاوہ ایشاء فائونڈیشن، این آئی سی کراچی کے ساتھ ایک اور منصوبے امپیکٹ کلیکٹو پر بھی کام کر رہی ہے، جس کا مقصد ماحولیاتی، معاشرتی و انسانی بقاء کو عوامی و نجی داروں کے انتظامی امور کا محور بنانا، نیز عوامی بیانیے میں موسمیاتی تبدیلی پر مکالمے کو عام کرنا ہے۔
پروگرام مینیجر نیشنل انکیوبیشن سینٹر کراچی ثناء شاہ نے کہا کہ پاکستان اس وقت ایک انتہائی نازک داور سے گذر رہا ہے، ملک میں اس وقت طوفانی بارشوں اور تباہ کن سیلابوں کے باعث شدید بحران کا شکار ہے۔ اور اس بحران سے نبرد آزما ہونے کے لیئے روایتی طریقوں پر انحصار کافی نہیں ہے۔ ہم پُر امید ہیں کہ اس سے ایسی سینکڑوں خواتین سامنے آئیں گی جو ملک کو درپیش موسمیاتی تبدیلیوں کے حل تلاش کریں گی اور ان کو عملی جامل بھی پہنائیں گی۔