سیکرٹری صحت پنجاب علی جان خان کی زیرصدارت ورٹیکل پروگرامز کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر عاصم الطاف، پی ڈی پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام ڈاکٹر اویس گوہر، ڈائریکٹر سی ڈی سی ڈاکٹر شاہد مگسی، پی ڈی ای پی آئی ڈاکٹر مختار اور دیگر اعلٰی افسران نے شرکت کی۔

سیکرٹری صحت علی جان خان نے اجلاس کے دوران تمام ورٹیکل پروگرامز کے جاری منصوبوں اور کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا۔ٹی بی سے بچاؤ کی حفاظتی دوا کو عوام تک پہنچانے کی پالیسی پر تبادلہ خیال 1034 ایمبولینس سروس کی آوٹ ریچ بڑھانے اور ہیپاٹائیٹس کلینکس کو رورل ہیلتھ سینٹر کی سطح تک پھیلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ مینٹل ہیلتھ کلینکس کو تحصیل اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز تک بڑھانے پر مشاورت کی گئی۔

سیکرٹری صحت پنجاب علی جان خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ٹی بی کے مثبت کیسز کی کانٹیکٹ ٹریسنگ کے زریعے حفاظتی ویکسین کی ڈسٹریبیوشن کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی بی اور ایڈز کے پھیلاؤ روکنے کے لیے جیل قیدیوں کی سیکریننگ اور ویکسی نیشن کو ترجیح دی جائے گی۔ ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے آئی آر ایم این سی ایچ پروگرام بہت عمدہ کام کیا جا رہا ہے۔ آئی آر ایم این سی ایچ کے تحت ایمبولینس سروس صوبہ بھر میں فعال ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی بی کنٹرول پروگرام اور آئی آر ایم این سی ایچ کے باہم اشتراک سے غذائی کمی کا شکار ٹی بی کے مریضوں کو سپورٹ کیا جائے گا ۔ علی جان خان نے کہا کہ پنجاب بھر مین ہپاٹائٹس کے 281 کلینکس کام کر رہے صوبہ بھر میں این سی ڈی کلینکس مناسب سہولیات اور ادویات موجود ہیں۔

پنجاب بھر کے تمام تحصیل اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں مینٹل ہیلتھ کلینکس کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے ۔ نان کمیونکنیکبل ڈیزیز کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے مطابق سہولیات کی موجودگی یقینی بنائی جا رہی ہیں۔ پنجاب میں صحت عامہ کیلئے بنیادی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
علی جان خان نے کہا کہ صوبہ بھر کے تمام مراکز صحت پر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ حفاظتی ٹیکہ جات کے توسیعی پروگرام کے تحت پنجاب بھر میں حفاظتی ٹیکے لگانے کے عمل کو مربوط شکل دے رہے ہیں۔