ڈیرہ اسماعیل خان : قومی انسداد پولیو مہم کے پہلے ہی روز ضلع ٹانک کے علاقے میں مسلح حملہ آوروں نے 2 پولیو ورکرز کو اغوا کر لیا، یہ واقعہ تھانہ پینگ کی حدود میںاس وقت پیش آیا جب پولیو ٹیم کے اہلکار معمول کے مطابق بچوں کو قطرے پلانے کے لیے روانہ ہوئے، جس کے بعد ضلعی پولیس حرکت میں آگئی۔
ضلعی پولیس نے ہیلتھ ٹائمز سے گفتگو میں واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پولیو یونین کونسل آفیسر صفت خان اور حزب اللہ انسداد پولیو مہم کے دوران ٹانک کے علاقے دولات کورنا میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا رہے تھے جہاں نامعلوم مسلح افراد نے انہیں اغوا کر لیا اور نامعلوم مقام پر لے گئے، جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے، تاہم تاحال کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔
خیال رہے کہ ضلع ٹانک میں کچھ عرصے سے حالات انتہائی کشیدہ ہیں جہاں ٹارگٹ کلنگ اور اغوا کے واقعات میں تیزی دیکھی جا رہی ہیں۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے جب حکومت نے ٹانک سمیت دیگر حساس اضلاع میں پولیو مہم کے دوران فول پروف سیکیورٹی انتظامات کا دعویٰ کیا تھا۔ سیکیورٹی خدشات کے باوجود انسداد پولیو مہم بدستور جاری تھی، مگر یہ واقعہ ان انتظامات کی ناکامی کو واضح کرتا ہے۔
مقامی سوشل ورکر اور قبائلی رہنما پتو خان نے نمائندہ ہیلتھ ٹائمز کو بتایا کہ ضلعی انتظامیہ اور سیکیورٹی اداروں کو اس واقعے کے بعد شدید دباؤ کا سامنا ہے کہ وہ ایک طرف شدت پسندوں کے خلاف مؤثر کارروائی کریں اور دوسری جانب انسداد پولیو جیسے اہم قومی مشن کو جاری رکھنے کے لیے اہلکاروں کو تحفظ فراہم کریں۔
دوسری جانب ترجمان محکمہ صحت خیبرپختونخوا نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ مغویوں کی تلاش جاری ہے اور جلد انہیں تلاش کر لیا جائے گا۔