کراچی : جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ایک خاتون ڈاکٹر پر مہربانیوں کی انتہا کر دی ہے۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے عدلیہ کے احکامات اور قوائد و ضوابط کے خلاف ڈاکٹر راحت ناز کو پانچ ڈیپارٹمنٹس کا سربراہ بنا رکھا ہے۔ یونیورسٹی میں متعدد اہل اور قابل ڈاکٹروں کی موجودگی میں ڈاکٹر راحت ناز پر وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن کی مہربانیاں سمجھ سے بالاتر ہیں۔
مستند ذرائع کے مطابق ڈاکٹر راحت ناز سی ایم ای (کنٹینیوئنگ میڈیکل ایجوکیشن) ڈیپارٹمنٹ کی کوآرڈینٹر، ایفیلی ایشن ڈیپارٹمنٹ کی ڈائریکٹر، المنائی افیئرز کی چیئرپرسن، ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ کی ڈائریکٹر اور ہاسٹل کی انچارج ہیں۔

پانچ ڈیپارٹمنٹس کے چارج سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یونیورسٹی میں یا تو کوئی اہل ڈاکٹر نہیں یا ڈاکٹر راحت ناز ہی سب سے زیادہ اہل اور موزوں ہیں یا پھر وہ وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن کیمنظور نظر ہیں کہ جن کی موجودگی میں وائس چانسلر کو اور کوئی اہل شخصیت نظر نہیں آتی۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈاکٹر راحت ناز چند ماہ میں ریٹائر ہونے والی ہیں لیکن انہیں ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ کا مستقل ڈائریکٹر لگانے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے جس سے وہ یونیورسٹی میں مذید تین سے چار سال تک کام کر سکیں گی حالانکہ اس عہدے پر تقرری و تعیناتی کے لئے ان کی اہلیت معیار پر پورا نہیں اترتی تاہم ان کے مدمقابل تمام امیدواروں کو آؤٹ کرکے ان کے لئے میدان کھلا چھوڑ دیا گیا ہے۔
جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی ترجمان آصفیہ عزیز نے نمائندہ ہیلتھ ٹائمز کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ بھرتیوں پر پابندی عائد ہے اس لئے ایک شخص کو کئی کام اور عہدے عارضی طور پر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی بھرتیوں کی اجازت ملے گی اضافی چارج واپس لے لئے جائیں گے۔