منگل, جون 24, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

سنگین دماغی بیماریاں مردوں کے مقابلے خواتین میں  70 فیصد پائی جاتی ہیں ، ماہرین 

کراچی : جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں منعقد ایک سیمینار میں ماہرین نے پاکستان میں 14 فیصد سے 35 فیصد تک خواتین میں نفسیاتی امراض کے زیادہ پھیلاؤ کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا۔ پاکستان میں ماہر نفسیات، خواتین میں دماغی صحت کے امراض کی تشخیص اور علاج میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ "سائنس آف سائیکاٹری اینڈ ویمنز ہیلتھ” کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایک ماہر نے زچگی کے دوران دماغی صحت کے متعلق اور اس کےلئے کارآمد اقدامات پر زور دیا۔

انہوں نے ماں اور بچے دونوں پر ممکنہ طویل مدتی اثرات پر روشنی ڈالی۔ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (JPMC) کے وارڈ-8 کے شعبہ امراض نسواں نے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی اسٹوڈنٹ کونسل کے تعاون سے منعقدہ اس تقریب میں خواتین پر ذہنی صحت کے اثرات پر توجہ مرکوز کی۔ ماہرین نے دماغی صحت اور مختلف حالات کے درمیان تعلق پر تبادلہ خیال کیا، جیسا کہ عمومی تشویش کی خرابی، پیدائشی ڈپریشن، خوراک کی خرابی، پوسٹ پارٹم ڈپریشن، باڈی ڈیسمورفک ڈس آرڈر، بائی پولر ڈس آرڈر، اور بارڈر لائن پرسنلٹی ڈس آرڈر۔ گفتگو کے دوران شیخ الجامعہ پروفیسر امجد سراج میمن نے خواتین کی صحت پر مثبت اثر ڈالنے کے لیے سازگار صحت کی پالیسیوں، صحت کی خدمات کو مضبوط بنانے، ایک مثبت رویہ،مناسب غذائیت، تعلیم اور روزگار کے مواقع میں طویل مدتی بہتری کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، مردوں کے مقابلے میں خواتین میں شدید ذہنی بیماری 70 فیصد زیادہ پائی جاتی ہے، اور خواتین میں اعدادوشمار کے لحاظ سے عام ذہنی امراض کا امکان دو گناہ زیادہ ہوتا ہے۔

ڈسٹنگوشڈ نیشنل پروفیسر، ڈاکٹر اقبال آفریدی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے خواتین اور مردوں پر ذہنی عوارض کے امتیازی اثرات پر زور دیا۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ بعض عوارض، جیسے ڈپریشن اور بے چینی، خواتین میں زیادہ عام ہیں۔ زچگی کی ذہنی صحت پاکستان میں خواتین کی صحت کے ایک اہم پہلو کے طور پر ابھری، اندازےکے مطابق 25فیصد سے لے کر 63فیصد تک خواتین کی ایک خاصی تعداد کو نفلی ڈپریشن متاثر کرتی ہے۔ برمنگھم اور سولی ہول مینٹل ہیلتھ فاؤنڈیشن ٹرسٹ سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر طوبیٰ خان نے ماں اور بچے دونوں کے طویل مدتی نتائج کے لیے زچگی کی ذہنی تندرستی سے نمٹنے کی اہمیت پر زور دیا۔

تقریب میں جے ایس ایم یو کے رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان، سندھ میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر سید مسرور احمد، سٹوڈنٹ کونسل کے چیئرمین پروفیسر کیفی اقبال، سربراہ بائیو کیمسٹری پروفیسر عمرانہ خان،ایڈیشنل ڈائریکٹر CME ڈاکٹر راحت، JSMU اور JPMC کے دیگر فیکلٹی اور عملہ کے اراکین نے شرکت کی۔ شعبہ امراض نسواں کی چیئرپرسن پروفیسر حلیمہ یاسمین نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔