جمعہ, جون 20, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کی بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے نمائندوں سے ملاقات

کراچی : صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے نمائندوں سے ملاقات کی جس میں صحت کے حوالے سے صوبے میں صنفی مساوات اور بااختیار بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں صدر بی ایم ایف جی صنفی مساوات ڈویژن ڈاکٹر انیتا زیدی ،سینئر پروگرام آفیسر فیملی پلاننگ بی ایم جی ایف گیوین ہینس ورتھ ،سینئر کنٹری ایڈوائزر بی ایم جی ایف ڈاکٹر یاسمین قاضی ، سیکرٹری پاپولیشن ویلفیئر ریحان بلوچ، ایڈوائزر پاپولیشن ویلفیئر ڈاکٹر طالب لاشاری اور تکنیکی ماہرین نے شرکت کی۔

وزیر صحت و بہبود آبادی ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ تعلیم انسان کی ترقی کا سب سے اہم عنصر ہے۔ جب تک خواتین تعلیم یافتہ نہیں ہوں گی ان کی صحت بہتر نہیں ہوگی کیونکہ تعلیم ہر چیز سے جڑی ہوئی ہے۔ بہتر اور زیادہ جدید تعلیم اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ لڑکیاں حفظان صحت کے بارے میں سیکھیں، اپنی اور برادری کی دیکھ بھال کیسے کریں۔

ڈاکٹر عذراپیچوہو کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت سندھ لڑکیوں اور خواتین میں خون کی کمی کے علاج پر بھی توجہ دے رہا ہے تاکہ ان میں اور ان کے بچوں میں غذائیت کی کمی کو کم کیا جا سکے۔ ان کی تعلیم میں زندگی کی مہارتوں اور خود کی دیکھ بھال کرنے کے لیے بھی کام کیا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیے ہر ضلع میں کمیونٹی دائیاں چوبیس گھنٹے دستیاب ہیں جنہیں محفوظ ڈیلیوری کی سہولت کے علاوہ کمیونٹی ورکرز بننے کی تربیت دی جاتی ہے۔ وہ نئی ماؤں کے لیے گھر سے رابطہ کرتے ہیں اور صحت یا حفظان صحت سے متعلق کسی بھی تشویش کی نشاندہی کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ اس میں دودھ پلانے، بعد از پیدائش، اور بعد از پیدائش کی دیکھ بھال میں مدد شامل ہے اور عام طور پر اس بات پر نظر رکھنا کہ نئی مائیں کس طرح ایڈجسٹ ہو رہی ہیں۔ اس کام کا ایک پائلٹ پراجیکٹ تھرپارکر کے 9 مراکز میں نافذ ہے۔

ان کا مذید کہنا تھا کہ خدمات کی فراہمی اور مواصلات کی حکمت عملی خواتین کی مجموعی صحت پر کام کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ اس میں شادی کی مشاورت، خاندانی منصوبہ بندی، ابتدائی بچے کی نشوونما اور تولیدی صحت کے حقوق شامل ہیں۔ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی افرادی قوت کو خاندانی منصوبہ بندی اور خواتین کے ادارے اور صحت کے کام میں استعداد کار بڑھانے کے لیے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے سندھی میں پمفلٹ دیے گئے ہیں۔