کراچی (رپورٹ:مانک کنگرانی) جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کراچی کی انتظامیہ نے مختلف خالی عہدوں کی آسامیون کو پر کرنے و مختلف فنڈز میں سے بھاری رقم بٹورنے کی خاطر پہلے سے ہی اپنی پر اعتماد ٹیم بنا لی ڈیپوٹیشن پر پابندی کے باوجود جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی سمیت مختلف اداروں سے ڈیپوٹیشن پر پابندی کے باوجود اہم عہدوں پر من پسند افسر مقرر کر دیئے ہیں ۔
اس ضمن میں ذرائع کا کہنا ہے کہ جے پی ایم سی کراچی کی انتظامیہ نے مختلف فنڈز میں سے بھاری رقم بٹورنے کے لئے و ہاسپیٹل میں مختلف عہدوں کی خالی اسامیاں پُر کرنے کہ لیئے اجمل یوسفزئی ، صمد ، جہانگیر درانی سمیت دیگر افراد کو باہر سے بھرتی کر کے اہم عہدوں پر تعینات دیا ہے ۔
اس ضمن میں ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر انتظامیہ نے تعینات کی گئی اپنی پر اعتماد ٹیم کے ذریعے اسپتال میں مختلف عہدوں کی خالی اسامیاں پُر کرنے سمیت بڑے پیمانے پر کرپشن کی کی گئ ہے ۔
زرائع کے مطابق جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی انتظامیہ اپنی کرپشن کو کور دینے کے لئے اپنی من پسند ٹیم بنا رکھی ہے ۔ زرائع کے مطابق مارج میں حکومت سندھ کی جانب سے مختلف گریڈ کی خالی اسامیوں کو پُر کرنے کا جو فیصلہ کیا گیا تھا حکومت سندھ کے فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے جے پی ایم سی انتظامیہ نے بھی اپنی تیاری مکمل کر رکھی ہے ۔
زرائع کے مطابق انتظامیہ نے جے پی ایم سی انتظامیہ نے اپنی ٹیم کو درست قرار دینے کے لئے ایک ماہ قبل نومبر 2022 میں محکمہ صحت سندھ کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکیولر کو بنیاد بنایا ہے ۔
واضع رہے کہ جاری کردہ سرکولیشن سب پہلے ہر قسم کی ڈیپوٹیشن پر پابندی تھی ۔ اس کے باوجود انتظامیہ نے کرپشن کرنے کے لئے پہلے سے ہی اپنی من پسند ٹیم تشکیل دے دی تھی ۔ واضع رہے مذکورہ ٹیم کے ذریعے بڑے پیمانے کرپشن ہوتی رہی ہے۔ اس حوالے سے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی انتظامیہ کو موقف جاننے کے لئے رپورٹر نے رابطہ کیا تاہم انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا ۔ تاہم ان کا موقف معلوم ہونے پر شائع کیا جائے گا ۔